ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / اُترکنڑا: آئندہ اسمبلی انتخابات کی ٹکٹ کے لئے موجودہ ارکان اسمبلی کی بھاگ دوڑ شروع

اُترکنڑا: آئندہ اسمبلی انتخابات کی ٹکٹ کے لئے موجودہ ارکان اسمبلی کی بھاگ دوڑ شروع

Mon, 08 Aug 2016 02:42:51  SO Admin   S.O. News Service

کاروار7/اگست(ایس او نیوز) حالانکہ ریاست کے اسمبلی انتخابات 2018میں منعقد ہونے والے ہیں۔ لیکن ٹکٹ حاصل کرنے کے لئے سیاسی گلیاروں میں ابھی سے موجودہ ارکان اسمبلی کی بھاگ دوڑ شروع ہو گئی ہے۔

ایسا لگتا ہے کہ موجودہ ارکان اسمبلی کو آنے والے انتخاب میں ٹکٹ ملنا یقینی ہے۔ مگر پتہ چلا ہے کہ کچھ ایم ایل ایزنے اپنے طور پر پارٹی کے اندر لابی بنانے اور اپنے لئے ٹکٹ پکی کرلینے کی سرگرمیاں شروع کردی ہیں۔ضلع شمالی کینرا کے موجودہ 6اراکین اسمبلی میں اس وقت کانگریس کے 3اور کانگریس کی حمایت کرنے والے2 آزاد اراکین ہیں اور 1ایم ایل اے  بی جے پی سے ہے۔

کیا آر وی ڈی الیکشن لڑیں گے؟ :    ایک خاص بات یہ ہے ریاستی سرکار میں بہت زیادہ اثر و رسوخ رکھنے والے ضلع کے سب سے سینئر سیاستدان اور ضلع انچارج وزیر آر وی دیشپانڈے کے بارے میں ابھی قطعی طور پر یہ بات کچھ سامنے نہیں آئی ہے کہ وہ آئندہ الیکشن میں بطور امیدوار میدان میں اتریں گے یا نہیں۔ آر وی ڈی کے لئے ان کی اپنی پارٹی میں ٹکٹ کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔لیکن خبر یہ ہے کہ اب وہ اپنی جگہ پر اپنے فرزند کو آگے بڑھانے کے بارے میں سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ پارلیمانی الیکشن میں ان کے بیٹے پرشانت دیشپانڈے نے حالانکہ پہلی بار انتخابی میدان میں قدم رکھا تھا، مگر بی جے پی کے اننت کمار ہیگڈے کے مقابلے میں اس کو شکست کامنھ دیکھنا پڑا تھا۔ اس لئے کہا جاتا ہے کہ آر وی دیشپانڈے اب عملی سیاست سے دور ہٹتے ہوئے اپنے بیٹے کے لئے راہ ہموار کرنا چاہتے ہیں۔ البتہ دیشپانڈے جی کی طرف سے ابھی تک کسی بھی موقع پر ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا ہے۔

سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ دیشپانڈے صاحب 2018 کے انتخابات بالکل قریب آنے کے بعد اس وقت کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کوئی فیصلہ لیں گے۔اوراس بات کے بھی پورے امکانات ہیں کہ آخری لمحات میں وہ خود ہی میدان میں کودپڑیں!اور ایسی صورت میں ہلیال اسمبلی حلقے کے لئے اپنےبیٹے پرشانت کو ٹکٹ دلانا بھی یقینی لگتا ہے۔

سرسی سے کاگیری یا اننت کمار؟ :     اگر سرسی حلقے کی بات کریں تو وہاں پر موجودہ بی جے پی کے ایم ایل اے وشویشورا ہیگڈے کاگیری کو خود اپنی پارٹی کے اندر رکاوٹوں کا سامنا ہے۔اندرونی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق موجودہ ممبر پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڈے اب سرسی حلقے سے اسمبلی کے امیدوار بننے کی خواہش ظاہر کر چکے ہیں۔اس کے آثار یوں بھی دکھائی دے رہے ہیں کہ ایڈی یورپا کے حمایتی ضلع میں پارٹی کے انتظامی عہدوں پر پوری طرح براجمان ہوچکے ہیں۔ اور اننت کمار کی ایڈی یورپا کیمپ سے وابستگی جگ ظاہر بات ہے۔اگر حالات اسی رخ پر چلتے رہے تو پھراننت کمار کے ذریعے کاگیری کا پتاکاٹے جانے میں کوئی شک و شبہ ہی نہیں ہے۔

امکانات یہ بھی ہیں :    یہ باتیں بھی سننے میں آرہی ہیں کہ یلاپور کے کانگریسی ایم ایل اے شیو رام ہیبار کا پتا بھی کاٹا جائے گا۔ان کی جگہ ہلیال کے ایک لیڈر کودیشپانڈے کی طرف سے  میدان میں اتارے جانے کے امکانات صاف نظر آرہے ہیں۔لیکن ہیبار خود اپنے طورپر آئندہ الیکشن میں مقابلے کی تیاریوں میں جُٹ گئے ہیں۔کمٹہ کی ایم ایل اے شاردا شیٹی کا ٹکٹ شایدان کے بیٹے کے حصے میں جائے اور خود ان کے ہاتھ خالی رہ جائیں۔

منکال کا کیا ہوگا؟:     بھٹکل حلقے کے ایم ایل اے منکال ویدیا کو مقابلے سے ہٹانے اوران کو ٹکٹ سے محروم کرنے کے لئے کچھ سینئر کانگریسی لیڈران پوری طرح سرگرم ہونے کی اطلاع بھی ہے۔ لیکن بحیثیت ایم ایل اے منکال ویدیا بہت ہی زیادہ فعال اور متحرک ہوکر اپنے حلقے میں عوامی کام انجام دینے میں مشغول ہیں۔ان کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے ہر کسی کا احساس ہے کہ انہی کو آئندہ الیکشن میں ٹکٹ ملنا چاہیے۔ مگر ان کے پیچھے جو سیاسی سازشیں چل رہی ہیں اس سے ان کے لئے دشواری پیدا ہونے اورکسی دوسرے امیدوارکو ٹکٹ ملنے کے امکانات بھی نظر آرہے ہیں۔

ابھی سے نیند حرام ہوگئی :    سیاسی پنڈت کہہ رہے ہیں کہ کاروار کے موجودہ ایم ایل اے ستیش سئیل آئندہ الیکشن میں کانگریس کے بجائے دوسری پارٹی کے امیدوار بن جائیں گے۔ کیونکہ اس سے پہلے بھی ان کے بی جے پی میں شامل ہونے کی خبریں گشت کر رہی تھیں۔ جبکہ ستیش سئیل خود کو آئندہ انتخاب میں امیدوار مان کر اپنی تیاریوں میں لگ گئے ہیں۔ ایسے حالات میں ضلع بھر کے ارکان اسمبلی الیکشن سے دو سال پہلے ہی سیاسی پینترے بازیاں شروع کرچکے ہیں اور ابھی سے ٹکٹ ملنے یا نہ ملنے کے مسئلے کو لے کر ان کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں۔


Share: